ہم سب کی بری روایات اور عادتیں ہوتی ہیں، بو بنا سوچے سمجھے ہمارے گھروں کو گندا اور بے ترتیب بنا دیتی ہیں۔یہ چھوٹی تفصیلات ہیں جن کا عام طور پر سادہ حل ہوتا ہے۔اور جن کے بارے میں اکثر ہمیں پتہ نہیں ہوتا،اگرچہ ہم ان کے بارے میں سوچنا چھوڑ نہ بھی سکیں۔
اسی وجہ سے آج ہم چاہتے ہیں کہ آپ ۱۲ روایتی عادات دیکھیں ، جو ہم میں سے بیت سے لوگوں میں ہیں۔۱۲ غلطیاں جو کہ ہمارے گھروں کو اچھا نہیں لگنے دیتی، جتنا کہ وہ لگ سکتے ہیں۔جب آپ ان تمام پوائنٹس کو بہتر بنانے کے لیے شناخت کر لیں گے تو پھر آپ کو ان پر صرف کام کرنے کی ضرورت ہے۔ اپنے ساتھ مخلص رہیں!
بہت سے عناصر سے بھرا ھوا کچن ، کشتیاں، جار، سجاوٹ، بسکٹوں کے ڈبے ہر جگہ کتنا بوجھ ہوتے ہیں۔ہر چیز کو ہاتھ کی پہنچ میں رکھنے کا خیال یا پھر چیزوں کو ان کی جگہ پر نا رکھنا جہاں پر وہ تھیں، آپ کے کچن کو برے سے برا بنا دیتی ہیں۔کھانے کو کھلا چھوڑنا بھی چیونٹیوں اور دوسرے کیڑوں کو بلا سکتا ہے۔
واش بیسن ایک ایسی چیز ہے جو کہ دن میں ساری فیملی بہت زیادہ استعمال کرتی ہے۔مگر آپ میں سے کتنے ہیں جو اسے ہر بار استعمال کرنے کے بعد صاف کرتے ہیں نوٹ کریں کہ جب بھی آپ ٹونٹی کھولتے ہیں یا دانت برش کرتے ہیں تو آپ بیسن اور شیشہ کو پانی یا پیسٹ کے چھینٹوں کے ساتھ چھوڑ دیتے ہیں، اس کو صاف کرنے پر کوئی لاگت نہیں آتی اور دوسری چیز یہ کہ یہ آپ کو ایک گندی جگہ کا تاثر نہیں دیں گے۔
اگر آپ کے گھر میں کوئی باغ یا گھاس کا قطعہ ہے تو آپ کو اسے برقرار رکھنے کی ضرورت ہے۔ایک بڑا لان اور اسکی بری حالت پورے گھر کےبہت اچھے فرنیچر کو جو آپ کے پاس موجود ہے ،بد پہلو دے سکتی ہے۔
صوفے کی ایک طرف کشن کا ڈھیر ، بنا تہہ کے کمبل ، ٹیبل پر رکھے میگزین ، گلاس کے پیندے میں کافی ۔۔۔ مختصر یہ کہ ایک ہزار ایک تفصیلات ، کہ جب آپ کمرہ استعمال کریں یا چھوڑیں ،آپ اپنے گھر کے اس اہم حصہ میں گرد کو مت اکٹھا ہونے دیں۔
لاپرواہی سے ہم ٹیرس میں جو کہ پتوں سے بھرا ہوتا ہے ،کرسیاں جو کہ دھول اور مٹی سے بھری ہوتی ہیں، فاختہ کی بیٹ اور بہت سی چیزیں۔ اپنے ٹیرس کو ہر دو یا تین دن کے بعد ضرور استعمال کریں، اگر آپ چاہتے ہیں کہ یہ صاف نظر آئے ، ہاں اگر آپ اسے سردیوں میں بلکل بھی استعمال نا کریں۔
الیکٹرونک ڈیوائسز کسی بھی گھر کی حقیقت ہیں ،مگر ہوا میں تاریں کسی بھی جگہ مہلک ہیں۔یہ سجاوٹ کو بھی متاثر کرتی ہیں ، انکی تعداد کو کم کریں اور محفوظ طریقے سے چھپائیں۔
ھمارے گھر میں ایک یا زیادہ کھلے ہال ہوتے ہیں، ہم ہر چیز کو وہاں چھوڑ دیتے ہیں۔روزمرہ زندگی کی تھکاوٹ میں ہم اس اہم حصہ کے بارے میں شاید ھی سوچتے ھوں، فرش پر پڑا بیگ ،کرسی پر کوٹ،بکھرے ہوئے جوتے ۔۔ کچھ ترتیب لائیں۔
ہم سب ایک ایسا گھر چاہتے ہیں جسکی اپنی شناخت ہو، یادوں کے ساتھ ، سجاوٹ کی تفصیلات جو کہ ہم نے اپنے سفر پر حاصل کی ہوتی ہیں مگر محتاط رہیں کہ یہ آپ کے خلاف بھی جا سکتا ہے۔اور اس کے علاوہ ایسے کونے جہاں افراتفری مچی ھو اور بے ترتیبی کی ظاہری حالت اور ماحول کو گرد آلود بھی بناتے ہیں۔
بے ترتیبی بعض اوقات بہت زیادہ بڑھ جاتی ہےکیوں کہ ھمارے پاس جگہ کی کمی ھوتی ہے، اچھا دوبارہ سوچنا شروع کریں کہ آپ اپنے گھر کے تمام حصوں کا فائدہ اٹھا رہے ہیں ، سیڑھیوں کے نیچے موجود اس فرنیچر کو دیکھیں۔
جوانوں کے کمرے اور آفس دونوں ہی جگہ پیپرز کا ڈھیر لگا ھوتا ہے۔ فولڈرز ، ڈبے ، کورز اور تھوڑی سی کومن سینس ان تمام ایریاز کو مزید اچھا بنا دے گی۔
دروازوں کے بنا الماریاں اور لاکرز ترینڈ میں ہیں اور یہ واقعی خوبصورت ہیں، ہاں بالکل ، یہ صرف حد سے زیادہ لوگوں کے لیے ہی صحیح ہیں۔ زرا سوچیں کہ اس قسم کی الماری جس میں بغیر تہہ کے ٹی شرٹ اور پھینکی ہوئی پینٹ ، پڑے ہوئے بیگ۔۔۔ ایک آفت!
کھانے کی میز ، کھانے کا کمرہ ، کچن میں ناشتہ کھانے کی بار، دیوان خانہ میں رکھا ہوا ٹیبل۔۔۔ جہاں بھی ھم جاتے ھیں، چورا اور ٹریسز چھوڑ جاتے ہیں، جانے سے پہلے ان پر ایک اچھی نظر ڈالیں اور اسے بےترتیب مت کریں ؎۔ آپ کو کسی ویکیوم یا کلینر کی ضرورت نہیں پڑے گی۔